یمن: کم خوراکی کے سبب ایک لاکھ بیس ہزار بچوں کی ہلاکت کا امکان


جنگ زدہ ملک یمن میں ایندھن کی قلت زیادہ اموات کا سبب بن سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کی ثالثی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے آغاز کے تین روز بعد بھی مسلح تنازعے میں کمی دکھائی نہیں دے رہی۔

انٹرنیشنل ایڈ ایجنسی نے منگل کو اس بارے میں ایک انتباہی بیان میں کہا ہے کہ یمن میں مسلسل جاری لڑائی اور درآمدات پر پابندی کی وجہ سے ایندھن کی شدید کمی پیدا ہو گئی ہے اور یہ صورتحال پانی، صحت سے متعلق ضروری امداد اور غذا کی فراہمی کو بُری طرح متاثر کر رہی ہے۔ آکسفیم کے مطابق یمن کی زیادہ تر آبادی ان سہولیات اور امداد سے محروم ہوتی جا رہی ہے۔


سعودی عرب کی قیادت میں اتحادیوں نے گزشتہ مارچ سے ایران نواز حوثی شیعہ باغیوں کو پسپا کرنے کے لیے فوجی آپریشنز اور بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اِن حملوں سے مفرور صدر منصور ہادی کو بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہےے ہادی یمن سے فرار ہوکر سعودی عرب میں جلا وطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

ایک ہفتے کی جنگی بندی پر عملدرآمد گزشتہ ہفتے کے روز ہونا تھا تاہم سعودی قیادت والے اتحاد کا کہنا ہے کہ اُسے صدر ہادی کی طرف سے ایسے کوئی احکامات نہیں ملے ہیں کہ جس سے یہ واضح ہو کہ کس کے نام پر وہ اپنی فوجی کارروائی اور حملے بند کرے۔ آکسفیم کی یمن کی شاخ کے ڈائرکٹر فیلیپ کلرک کے مطابق،’’ یمن کے لیے ایندھن بہت ضروری ہے۔ اس کی مناسب سپلائی کے بغیر واٹر پمپ کام کرنا چھوڑ دیں گے‘‘۔ کلرک کے مطابق یمن کے پورٹس اور ویئر ہاؤسز میں موجود محدود مقدار میں غذا اور ادویات بھی خراب ہو رہی ہیں کیونکہ انہیں 21 ملین ضرورت مند افراد تک پہنچانےمیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یمن، ماضی میں مطلوبہ ایندھن کا 90 فیصد برآمد کرتا رہا ہے۔ زیادہ تر سمندری راستے کے ذریعے تاہم سعودی قیادت والے اتحاد نے یمنی درآمدات کی ناکہ بندی برقرار رکھتے ہوئے پوری کوشش جاری رکھی ہوئی ہے کہ حوثی باغیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی نا ممکن ہو جائے۔

اقوام متحدہ کی ’ہیومینٹیرین ایجنسی‘ OCHA کے مطابق گزشتہ مارچ کے اواخر میں جنگ میں اضافے سے اب تک یمن بھر کو درکار ایندھن کا محض پانچواں حصہ اس جنگ زدہ ملک تک پہنچ سکا ہے۔

آکسفیم کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایندھن کی کمی کے سبب پانی اور خوراک کی سپلائی منقطع ہونے کے سبب 1.8 ملین بچوں کو اسہال جیسی وبائی بیماری کےخطرات کا سامنا ہے جبکہ چار لاکھ بچے کم خوراکی کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایڈ ایجنسی نے کہا ہے کہ اگر یمن کے باشندوں کو پینے کا صاف پانی، مناسب خوراک اور دیکھ بھال فراہم نہ کی گئٍ تو کم از کم ایک لاکھ بیس ہزار بچے موت کے مُنہ میں جا سکتے ہیں۔

یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جاری اتحادیوں کےفضائی حملوں، جنگ اور مسلح جھڑپوں میں اب تک تین ہزار سے زیادہ انسانی جانیں ضائع ہو چُکی ہیں۔

آکسفیم کے مطابق لحج، عدن اور تعِز سمیت متعدد دیگر شہروں میں ایندھن کی قلت کے سبب لاکھوں انسان ڈیزاسٹر زون میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں محفوظ مقامات تک پہنچنے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔ آکسفیم نے یمن میں مُستقل فائر بندی اور درآمدات پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں

مقبول ترین_$type=three$author=hide$comment=hide$rm=hide$date=hide$snippet=hide$c=9$shide=home

نام

اسلام آباد,17,اسلام فوبیا,2,امریکہ,3,انٹر نیشنل,616,انٹرنیشنل,86,ایڈیٹر کا انتخاب,5,ایران,2,ایم کیو ایم,1,بزنس,73,بلوچستان,2,بنگلا دیش,1,بھارت,8,پاکستان,1437,پنجاب,6,پی ٹی آئی,2,پیپلزپارٹی,7,تحریک انصاف,5,ٹیکنالوجی,22,جاوید چودھری,1,جنرل راحیل شریف,6,خیبر پختونخوا,1,خیبرایجنسی,3,خیبرپختونخوا,1,دلچسپ و عجیب,126,دلچسپ وعجیب,36,سائنس,8,سندھ,8,سوئی,1,شمالی وزیرستان,1,شوال,1,شوبز,153,صحت,37,صحت و سائنس,184,صوبہ جات,5,ضرب عضب,4,کالم,2,کراچی,5,کوئٹہ,1,کھیل,409,مسلم لیگ ن,10,ملتان,1,نقطہ نظر,2,نوازشریف,5,ویڈیوز,4,
rtl
item
Maajra: یمن: کم خوراکی کے سبب ایک لاکھ بیس ہزار بچوں کی ہلاکت کا امکان
یمن: کم خوراکی کے سبب ایک لاکھ بیس ہزار بچوں کی ہلاکت کا امکان
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEigkjFCF5YH1YOipVkUERkmchxSyEpE3KbbsAJ-ZkgEButSFTZETsBlokp_eBlSctbdliKyKkzAhIq2h4WOeqt4OXznGze_WinKxmQTAMZZfGvdB-1ebsIY7DYq4KGxjeluYBdil2nQf5sf/s640/18068242_303%252C00.jpg
https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEigkjFCF5YH1YOipVkUERkmchxSyEpE3KbbsAJ-ZkgEButSFTZETsBlokp_eBlSctbdliKyKkzAhIq2h4WOeqt4OXznGze_WinKxmQTAMZZfGvdB-1ebsIY7DYq4KGxjeluYBdil2nQf5sf/s72-c/18068242_303%252C00.jpg
Maajra
https://clickurdu.blogspot.com/2015/07/blog-post_370.html
https://clickurdu.blogspot.com/
http://clickurdu.blogspot.com/
http://clickurdu.blogspot.com/2015/07/blog-post_370.html
true
5377697018375412891
UTF-8
تمام تحریروں کو لوڈ کیا کوئی تحریر نہیں ملی تمام دیکھیں مزید پڑھیں جواب دیں جواب منسوخ کریں حذف کریں بذریعہ صفحۂ اول صفحات تحریریں تمام دیکھیں آپ کیلئے تجویز کردہ عنوان آرکائیو تلاش کریں تمام تحریریں آپ کی درخواست پر کوئی ملتی جلتی تحریر نہیں ملی واپس صفحۂ اول اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ اتوار پیر منگل بدھ جمعرات جمعہ ہفتہ جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر ابھی ابھی 1 منٹ پہلے $$1$$ minutes ago 1 گھنٹہ پہلے $$1$$ hours ago کل $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago 5 ہفتے پہلے فالوورز فالو یہ پریمیم مواد مقفل ہے مرحلہ 1: سوشل نیٹ ورک پرشیئر کریں مرحلہ 2: اپنے سوشل نیٹ ورک کے لنک پر کلک کریں تمام کوڈ کو کاپی کریں تمام کوڈ کو منتخب کریں تمام کوڈز کو آپ کے کلپ بورڈ میں کاپی کیا گیا کوڈز / متن کو کاپی نہیں کرسکتے ہیں ، براہ کرم کاپی کرنے کے لئے [CTRL] + [C] (یا سی ایم ڈی + سی میک کے ساتھ دبائیں) متن کی فہرست