سوئس ٹینس سٹار راجر فیڈرر کی نظریں آٹھویں بار ومبلڈن ٹائٹل اپنے نام کرنے پر لگی ہوئی ہیں جس کے لیے وہ اتوار کو فائنل میں دفاعی چیمپیئن نواک جوکووچ کے مدِمقابل ہوں گے۔
33 سالہ راجر فیڈرر سات بار یہ ٹائٹل اپنے نام کر کے امریکہ کے پیٹ سمپراس کا ریکارڈ برابر کر چکے ہیں۔
ومبلڈن کا ایک اور ٹائٹل اپنے نام کرنے سے وہ سب سے زیادہ بار یہ ٹورنامنٹ جیتنے والے کھلاڑی بن جائیں گے۔
28 سالہ نواک جوکووچ نے گذشتہ برس بھی فائنل میں فیڈرر کو شکست دی تھی۔
جوکووچ کہتے ہیں: ’میں نے راجر کا سامنا بہت بار کیا ہے اور وہ میرے سب سے بڑے حریف ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ وہ کتنے بہتر کھلاڑی ہیں۔‘
دوسری جانب راجر فیڈرر نے دسویں بار ومبلڈن کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرتے ہوئے سیمی فائنل مقابلوں میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔
انھوں نے سیمی فائنل میں اینڈی مرے کو باآسانی شکست دی۔
راجر فیڈرر جو اس وقت بہترین فارم میں ہیں، کہتے ہیں: ’گذشتہ دو ہفتوں کو بہترین بنانے کے لیے مجھے صرف ایک اور میچ میں فتح درکار ہے۔‘
واضح رہے کہ اب تک 39 باہمی مقابلوں میں فیڈرر کو 20 اور جوکووچ کو 19 مقابلوں میں فتح حاصل ہوئی ہے، تاہم اس سال جوکووچ فیڈرر کو دو مرتبہ شکست دے چکے ہیں۔
سنہ 2014 کے ومبلڈن فائنل میں راجر فیڈرر کو شکست دینے کے بعد جوکووچ نے سینٹر کورٹ سے مٹھی بھر گھاس اکھاڑ کر چباتے ہوئے اپنی فتح کا جشن منایا تھا۔
وہ کہتے ہیں: ’یہ میچ میرے لیے انتہائی اہم تھا، میں اس سے قبل کئی ایک گرینڈ سلام کے فائنل ہار چکا تھا۔ پانچ سیٹس میں راجر کو گھاس پر شکست دینے سے بہت مجھے بہت اعتماد حاصل ہوا تھا۔‘
راجر فیڈرر کا سنہ 2014 کے فائنل کے بارے میں کہنا ہے کہ وہ اس بار گذشتہ فائنل کی شکست کو دماغ میں لے کر میچ کھیلنے نہیں جائیں گے۔
’آخری بار جب ہمارا ومبلڈن فائنل میں سامنا ہوا تھا میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں سوچ رہا‘
وہ کہتے ہیں: ’نواک کے ساتھ آج کل کھیلنا بہترین ہے، کیونکہ وہ ایک عظیم کھلاڑی ہے۔ انھوں نے اپنے کیریئر اور خاص طور پر گذشتہ چند برسوں میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ناقابل یقین حد تک کامیابیاں۔‘
’میں ذاتی طور پر خوش ہوں کہ میں فائنل میں ہوں، اور وہ بھی نوا ک کے خلاف، جو عالمی نمبر ایک ہے۔‘
تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں