سکیورٹی تحقیق کاروں نے کہا ہے کہ بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کارروں کے اس نظام کو باآسانی ناکارہ بنایا جا سکتا ہے جو کار کو اپنی سمت متعین کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
سکیورٹی تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ گھر میں باآسانی بنائےجانے والے لیزر آلے کی مدد سے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار کی ’آنکھوں‘ کو متاثر کیا جا سکتا ہے۔
سکیورٹی تحقیق کار جوناتھن پیٹٹ نے صرف 40 پاونڈ کی مالیت سےتیار ہونے والے لیزر آلے کی مدد سے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کارروں کے نظام کومتاثر کرنے کا عملی مظاہرہ کیا۔
سکیورٹی ماہر نے لیزر آلے کی مدد سے کاروں کے راستوں پر ایسے سائے بنائے جو کاروں کی سمت متعین کرنے والے نظام کو گڈمڈ کر دیتے ہیں جس سے کاریں ٹکر سے بچنے کے لیے پہلے اپنی رفتار کمی کرتی ہیں اور اگر زیادہ سائے ان کے راستے میں آ جائیں تو وہ مکمل طور پر رک جاتی ہیں۔
سافٹ ویئر کمپنی سکیورٹی انوویشن میں کام کرنے والے جوناتھن پیٹٹ نے مارکیٹ میں کھلے عام ملنے والے لیزر پین اور پلس جنریٹر کی مدد سے ایسے سائے بنائے جو کم لاگت کے کمپیوٹر کی مدد سے بھی تیار کیے جا سکتے ہیں۔
اس آلے کی مدد سے ایسے سائے تیار ہوسکتے ہیں جو بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار کی آنکھوں کو دھوکہ دیتے ہیں مثال کے طور پر وہ سائے انھیں مخالف سمت سے آتی ہوئی کار، دیوار یا پیدل مسافر نظر آتے ہیں۔
سکیورٹی اہلکار جوناتھن پٹیٹ نے کہا کہ وہ ایسے ہزاروں سائے بنا سکتے ہیں جس سے کار کے ٹریکنک نظام کو متاثر کر کے سروس کی فراہمی روکنے کا اعلان کر دیتی ہے۔
بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کارروں کی آنکھیں جنھیں ’لڈر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے وہ ریڈار اور روشنی کا ایک ایسا مجموعہ ہوتی ہیں جو کارروں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
سکیورٹی اہلکار پٹیٹ نے آئی بیو لکس نامی کمپنی کے بنائے ہوئے ’لڈر‘ کو متاثر کرنے کا مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ آلہ صرف انھیں آئی بیو لکس لڈر کو ہی متاثر نہیں کرتا بلکہ ہر کپمنی کے لڈر کو متاثر کرتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ لڈر بنانے والوں نے اس نظام کو ناکارہ بنائے جانے کے امکان کے بارے میں زیادہ غور ہی نہیں کیا۔
تحریر کے بارے میں اپنی رائے بھیجیں